عرض تمنا

( عَرْضِ تَمَنّا )
{ عَر + ضے + تَمن + نا }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'عرض' کے آخر پر کسرۂ اضافت لگانے کے بعد عربی سے مشتق اسم 'تمنا' ملنے سے مرکب 'عرض تمّنا' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ اور سب سے پہلے ١٨٥٥ء کو "کلیات شیفتہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
١ - اظہار مدعا، خواہش کا اظہار۔
 کس طرح عرض تمنا کروں ان کے آگے جو نہ فطرت میں ہو وہ بات کہاں سے لاؤں      ( ١٩٨٣ء، حصار انا، ٩٢ )