عرصۂ دراز

( عَرْصَۂ دَراز )
{ عَر + صَہ + اے + دَراز }

تفصیلات


عربی زبان سے دخیل اسم 'عرصہ' کے آخر پر ہمزہ اضافت لگانے کے بعد فارسی زبان سے ماخوذ اسم صفت 'دراز' ملنے سے مرکب 'عرصۂ دراز' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٩٤٩ء کو "اک محشر خیال" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم ظرف زماں ( مذکر - واحد )
١ - لمبی مدت، طویل زمانہ۔
"سارس اور لومڑی کے درمیان عرصہ دراز سے ایسی ہی معاندانہ دوستی تھی۔"      ( ١٩٤٩ء، اک محشر خیال، ٣٣ )