عزا داری

( عَزا داری )
{ عَزا + دا + ری }

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'عزا' کے بعد فارسی صیغہ امر 'دار' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقۂ کیفیت لگانے سے 'داری' لگنے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٨٢٦ء کو "دیوان معروف" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث )
١ - میّت یا شہدائے کربلا کا غم کرنا، سوگ منانا، ماتم کرنا۔
"بعض دفعہ ان کی شاعری پر عزا داری کا گمان ہوتا تھا۔"      ( ١٩٨١ء، آسمان کیسے کیسے، ٢٢٧ )