عزت افزا

( عِزَّت اَفْزا )
{ عِز + زَت + اَف + زا }

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'عزت' فارسی مصدر 'افزدودن' سے صیغہ امر 'افزا' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٩٠٩ء کو "تجلائے شہاب ثاقب" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - عزت بڑھانے والا، آبرو اور شان میں اضافہ کرنے والا۔
 مرے عزت افزا سلامت رہو تم ہے جب تک دلآویز بزم کواکب      ( ١٩٠٩ء، تجلائے شہادت ثاقب، ٢٨٢ )