عرض حال

( عَرْضِ حال )
{ عَر + ضے + حال }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'عرض' کے آخر پر کسرۂ اضافت ملنے کے بعد عربی اسم 'حال' لگانے سے مرکب 'عرضِ حال' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٧٠٧ء کو "کلیاتِ ولی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر )
١ - گزارش احوال، اظہار مدعا، اظہار واقعہ۔
 "خامشی" عرضِ حال کا ماتم قہقہوں میں ملال کا عالم      ( ١٩٥٧ء، نبض دوراں، ٨٢ )
  • statement
  • or representation
  • of a case.