عزم سفر

( عَزْمِ سَفَر )
{ عَز + مے + سَفَر }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'عزم' کے آخر پر کسرۂ اضافت لگانے کے بعد عربی ہی سے اسم 'سفر' لگنے سے مرکب 'عزم سفر' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٧١٨ء کو "دیوان آبرو" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم مجرد ( مذکر )
١ - کوچ کا قصد، سفر کی نیت کرنا۔
 لے کے چلا ہوں تابِ نظارہ نظر کے ساتھ کچھ زادِ رہ بھی چاہیے عزم سفر کے ساتھ      ( ١٩٨٦ء، دامن دل، ٤١ )