حلف الفضول

( حَلْفُ الْفُضُول )
{ حَل + فُل (ا غیر ملفوظ) + فُضُول }

تفصیلات


اسم معرفہ
١ - عرب میں اسلام کے آغاز تک لڑائیوں کا جو متواتِر سلسلہ چلا آتا تھا اس نے سینکڑوں گھرانے برباد کر دیے تھے اور قتل و سفاکی موروثی اخلاق بن گئے تھے۔ یہ دیکھ کر بعض طبیعتوں میں اصلاح کی تحریک پیدا ہوئی، جنگ فجار سے واپسی پر زبیر بن عبدالمطلب نے .... یہ تجویز پیش کی چنانچہ خاندان ہاشم، زہرہ اور تیم، عبداللہ بن جدمان کے گھر میں جمع ہوئے اور معاہدہ ہوا کہ ہم میں سے ہر شخص مظلوم کی حمایت کرے گا اور کوئی ظالم مکہ میں نہ رہنے پائے گا۔ آنحضرتۖ اس معاہدہ میں شریک تھے۔ اس معاہدہ کو حلف الفضول اس لیے کہتے ہیں کہ اول اول اس معاہدہ کا خیال جن لوگوں کو آیا ان کے نام میں لفظ فضیلت کا مادہ داخل تھا۔