عرق النسا

( عِرْقُ النِّسا )
{ عِر + قُن (ا، ل غیر ملفوظ) + نِسا }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'عرق' کے بعد 'ال' بطور حرف تخصیص لگا کر عربی ہی سے اسم 'نسا' لگانے سے مرکب 'عرق النسا' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٨٤٥ء کو "مطلع العلوم" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم معرفہ ( مذکر - واحد )
١ - [ طب ]  ایک رگ کا نام جو سرین سے ٹخنے تک جاتی ہے۔
"عرق النساء جانب وحشی میں پیچھے کی طرف ہوتی ہے۔"      ( ١٩٤٧ء، جراحیات زاہراوی (ترجمہ)، ١٨٢ )
٢ - [ طب ]  ایک قسم کا درد جو عرق النسا (معنی نمبر I) میں پیدا ہوتا ہے، یہ چڈھوں سے ٹخنوں تک پہنچتا ہے، لنگڑی کا درد۔
"رعشہ، فالج، لقوہ، عرق النسا وجع المفاصل کا کوئی مایوس العلاج مریض اس کے حیات بخش اثرات سے محروم نہیں رہ سکتا۔"      ( ١٩٣٧ء، سلک الدرر، ٣١ )