عریاں نگاری

( عُرْیاں نِگاری )
{ عُر + یاں + نِگا + ری }

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'عریاں' کے ساتھ فارسی مصدر 'نگاشتن' سے صیغہ امر 'نگار' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقۂ کیفیت ملنے سے 'نگاری' لگانے سے مرکب 'عریاں نگاری' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٩٨٥ء کو "کشاف تنقیدی اصطلاحات" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث )
١ - تحریر میں جنسی جذبات و معاملات کا کھلا اظہار و بیان، فحش باتیں تحریر کرنا۔
"شاعر عریاں نگاری کو کسی بلند مقصد کے حصول کے لیے ذریعے کے طور پر استعمال کرتا ہے تو یہ جائز ہے۔"      ( ١٩٨٥ء، کشاف تنقیدی اصطلاحات، ١٢٣ )