صور اسرافیل

( صُورِ اِسْرافِیل )
{ صُو + رے + اِس + را + فِیل }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے مرکبِ اضافی ہے۔ عربی میں اسم مشتق 'صور' بطور مضاف کے ساتھ کسرہ اضافت لگا کر عربی سے اسم علم 'اسرافیل' بطور مضاف الیہ ملنے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٨٢٦ء کو "دیوانِ مصروف" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم معرفہ ( مذکر - واحد )
١ - مسلمانوں کے عقیدے کے مطابق وہ صور جو حضرت اسرافیل علیہ السلام ایک مرتبہ تمام جانداروں کو ختم کرنے اور دوسری دفعہ زندہ کرنے کے لیے پھونکیں گے؛ (مجازاً) وہ آواز جو کسی کو خوابِ غفلت سے جگا دے۔
"مجھے ایک موہوم سا اندازہ ہوا کہ میٹھا لحن کس طرح سوئے ہوئے دلوں کو صورِ اسرافیل کی طرح بیدار کر سکتا ہے۔"      ( ١٩٨٢ء، آتشِ چنار، ٤٠ )
  • The trumpet of The trumpet of Israel