صوفیانہ شاعری

( صُوفِیانَہ شاعِری )
{ صُو + فِیا + نَہ + شا + عِری (کسرہ ع مجہول) }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ مرکب توصیفی ہے۔ عربی سے ماخوذ اسم صفت 'صوفیانہ' کے ساتھ عربی ہی سے مشتق اسم 'شاعری' بطور موصوف ملنے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩١٤ء کو "شعرالعجم" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - ایسی شاعری جس میں عشق مجازی کے بجائے حقیقی یا مذہبی جذبات کی عکاسی کی گئی ہو یا جس میں متصوخانہ خیالات کا اظہار کیا گیا ہو۔
"صوفیانہ شاعری کی ایک بڑی خصوصیت یہ ہے کہ وہ ان الفاظ اور خیالات سے بالکل پاک ہوتی ہے جو . متانت کے خلاف ہیں۔"      ( ١٩١٤ء، شعرالعجم، ٨٨:٥ )