صورت حال

( صُورَتِ حال )
{ صُو + رَتے + حال }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے مرکب اضافی ہے۔ عربی سے مشتق اسم صورت بطور مضاف کے ساتھ کسرۂ اضافت لگا کر عربی سے ہی سے مشتق اسم کیفیت 'حال' بطور مضاف الیہ ملنے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٨٣٢ء کو "دیوانِ رند" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - روئداد، سرگزشت؛ موجودہ حالت، کیفیت۔
"اس کے علم میں تھا کہ ضرور کچھ دال میں کالا ہے اور صورتِ حال غیر متوازن ہے۔"      ( ١٩٨٦ء، انصاف، ١٤١ )
٢ - تحریر جس میں کسی احوال کو ثابت کرنے کے لیے واقف کاروں کی مہر اور گواہیاں نکالیں، مسل۔
"دوسرے لفظوں میں ایسی صورت حال میں الفاظ کی خوبصورتی اور زبان کی جمالیاتی اور فنی خوبیوں پر زور نہیں دیا جاتا۔"      ( ١٩٨٤ء، ترجمہ: روایت اور فن، ٢٢ )
٣ - شاہی زمانے کے اس کاغذ کو کہتے تھے جس میں کسی واقع یا واردات کا ذکر ہو۔ (ماخوذ: علمی اردو لغت)۔
  • ظاہِر حال
  • مَوجُودَہ کَیفِیَّت