کردار سازی

( کِرْدار سازی )
{ کِر + دار + سا + زی }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'کردار' کے بعد فارسی مصدر ساختن سے مشتق صیغہ امر 'ساز' بطور لاحقۂ فاعلی لگنے سے 'کردار ساز' بنا اور پھر 'ی' بطور لاحقۂ کیفیت لگنے سے مرکب 'کرداری سازی' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٩٨٣ء کو "اردو ادب کی تحریکیں" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - کردار بنانا، شخصیت کو سنوارنا بنانا۔
"انہوں نے طلبہ کی ایسی کردار سازی کی کہ وہ . ایجادات سے مفاہمت پر تو آمادہ ہو گئے لیکن . مشرقی انداز ضائع نہ ہونے دیا۔"      ( ١٩٨٣ء، اردو ادب کی تحریکیں، ٣١٠ )