کرشمہ ساز

( کَرِشْمَہ ساز )
{ کَرِش + مَہ + ساز }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'کرشمہ' کے بعد فارسی مصدر 'ساختن' کا صیغۂ امر 'ساز' بطور لاحقۂ فاعلی ملنے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٩١٢ء کو "کلیات حسرت موہانی" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - کرشمہ دکھانے والا، شعبدہ گر، انوکھے کام کرنے والا۔
"خرد کو خرد اور جنوں کو جنوں کہنے سے حسنِ کرشمہ ساز کی وقعت بڑھے گی۔"      ( ١٩٩٠ء، فاران کراچی، مئی، ٥٣ )