کا کا

( کا کا )
{ کا + کا }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت زبان سے ماخوذ اسم ہے۔ اردو میں عربی رسم الخط کے ساتھ اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٧٩٤ء کو "جنگ نامہ دو جوڑا" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جنسِ مخالف   : کاکی [کا + کی]
واحد غیر ندائی   : کاکے [کا + کے]
جمع   : کاکے [کا + کے]
جمع غیر ندائی   : کاکوں [کا +کوں (واؤ مجہول)]
١ - چھوٹا بچہ، چھوٹا لڑکا، سکھ یا راجا یا سرداروں کے بیٹے کا کلمہ تخاطب۔
 پھر سسکیوں میں یہ منھ سے نکلا دنیا یہ بہت بری ہے کا کا      ( ١٩٣٦ء، جگ بیتی، ٥٧ )
٢ - وہ خواجہ سرا جس کی گود میں والدین نے پرورش پائی ہو۔ (دریائے لطافت، 102)
٣ - باپ کا چھوٹا بھائی، چاچا، چچا۔
"انہیں جمعدار صاحب کی سرد مہری پر تعجب ہوا، پوچھا "کاکا کیا کر رہے ہو"۔"      ( ١٩٥٨ء، خون جگر ہونے تک، ١٨٦ )
٤ - مذہبی اوقاف کا مہتم، نومسلموں کا نمائیندہ۔
"ایک بڑے کنبے کی صورت اختیار کرلی، جو ہر وقت آپس میں یا کاکاؤں، یعنی نو مسلموں کے نمائیندوں اور مذہبی اوقاف کے مہتموں کے ساتھ لڑنے جھگڑنے میں مصروف رہتا تھا۔"      ( ١٩٦٧ء، اردو دائرہ معارف اسلامیہ، ٢٢٦:٣ )
  • An old slave (belonging to one's father);  an elder brother;  (in Hind) a father's younger brother;  a paternal uncle;  a respectful compellation for an elder brother
  • or cousin
  • and for the younger sons and grandson of a Sikh Raja or Sardar