کافیہ

( کافِیَّہ )
{ کا + فیْ + یَہ }
( عربی )

تفصیلات


کافی  کافِیَّہ

عربی زبان سے مشتق اسم 'کافی' کے ساتھ 'ہ' بطور لاحقۂ تانیث لگانے سے 'کافیہ' بنا۔ اردو میں اصل معنی و ساخت کے ساتھ داخل ہوا اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٨٠٥ء کو "آرائش محفل" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - کفایت کرنا، کافی ہونا، سورہ فاتحہ کے بارہ ناموں میں سے چھٹا نام۔
"چھٹا نام اس سورت کا کافیہ ہے۔"      ( ١٩٥٩ء، تفسیر ایوبی، ١٣٦:١ )
٢ - قواعدِ زبان یا صرف و نحو کے متعلق کیا ہوا معروف کام نیز صرف و نحو کی ایک مشہور کتاب کا نام۔
"جو عربی پڑھتے ہیں ان کا یہ حال ہے کہ کافیہ اور دوسری آسان کتابوں سے آگے نہیں پڑھتے۔"      ( ١٩٣٣ء، مرحوم، دہلی کالج، ٢٩ )