کچومر

( کَچُومَر )
{ کَچُو + مَر }
( ہندی )

تفصیلات


ہندی زبان سے ماخوذ اسم ہے۔ اردو میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٩١٨ء کو "چٹکیاں اور گدگدیاں" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جمع غیر ندائی   : کَچُومَروں [کَچُو + مَروں (و مجہول)]
١ - کیری، پیاز، ٹماٹر، گاجر، مولی، ہری مرچ، ہرا دھنیا وغیرہ باریک باریک کاٹ کر یا کوٹ کر اس میں لیموں یا کھٹائی اور نمک ڈال کر بنائی جانے والی چٹنی، سلاد۔
 کام آ ہی جائے گا ان کے کچومر میں ہی میں تو خوش ہوں دل میرا اگر ٹماٹر ہو گیا      ( ١٩٤٢ء، سنگ و خشت، ١٤ )
٢ - ایک طرح کا اچار، سادہ اچار جو صرف نیبو کے رس یا سرکہ میں تیار کیا جاتا ہے۔
"دہلی والے ہری مرچیں روکھی کھاتے ہیں نیبو میں کتر کر کچومر بناتے ہیں۔"      ( ١٩١٨ء، چٹکیاں اور گدگدیاں، ٤٨ )
  • sliced mango or other fruit (for pickling);  the pickle of the same