کالونی

( کالُونی )
{ کا + لُو + نی }
( انگریزی )

تفصیلات


Colony  کالُونی

انگریزی زبان سے ماخوذ اسم ہے۔ اردو میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٨٩٩ء کو "مقالاتِ حالی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم ظرف مکاں ( مؤنث - واحد )
جمع   : کالُونِیاں [کا + لُو + نِیاں]
جمع غیر ندائی   : کالُونِیوں [کا + لُو + نِیوں (واؤ مجہول)]
١ - کسی شہر یا قصبے کا نوآباد حصہ، نواحی بستی۔
"کالونی کا تصور ایک فرشتہ سیرت بزرگ کا تھا۔"      ( ١٩٦٨ء، ماں جی، ٢٢ )
٢ - کسی قوم کی نوآبادی جو دوسری قوم کی نگرانی میں یا اس کے زیراثر ہو، وہ علاقہ جس کا کوئی غیر قوم استحصال کرے، آبادی۔
"سرسید نے نہ کسی ملکی معاملہ میں کوئی سفارت کی خدمت انجام دی تھی نہ کوئی ملک فتح کیا تھا نہ کوئی کالونی آباد کی تھی۔"      ( ١٨٩٩ء، مقالات حالی، ٥٠:٢ )
٣ - [ حشریات ]  کیڑوں یا جانداروں کی بستی۔
"اس سماجی نظام کا اہم فرد ایک بارور مادین یا ملکہ ہوتی ہے جو ساری کالونی کی ماں ہوتی ہے، یہ کالونیاں چھتوں کی شکل میں یا زمینی گیلریوں اور کوٹھریوں کے اندر آباد ہوتی ہیں۔"      ( ١٩٦٧ء، بنیادی حشریات، افضال قادری، ١١٧ )
٤ - [ نباتیات ]  ایک سمندری روئیدگی جو سفید یا ہلکے بھورے رنگ کی سمور کی مانند ہوتی ہے، اور ساحلی حصے میں آبی گھاس لکڑی کے تختے یا پتھریلی چٹان وغیرہ کے ساتھ چسپاں حالت میں رہتی ہے یہ متعدد دھاگے نما رشتوں پر مشتمل ہوتی ہے، جو دیکھنے میں جڑ کی مانند نظر آتے ہیں یہ پن جڑ کہلاتے ہیں۔"
"ان میں سے بعض اکیلے ہوتے ہیں اور بعض بستیاں یعنی کالونی (Colony) بنا کر رہتے ہیں۔"      ( ١٩٨٥ء، حیاتیات، ١٠٥ )