کام چور

( کام چور )
{ کام + چور (واؤ مجہول) }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت زبان سے ماخوذ اسم 'کام' بطور صفت کے بعد سنسکرت اسم 'چورا' سے ماخوذ لفظ 'چور' بطور موصوف ملنے سے مرکب توصیفی بنا۔ اردو میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٨٥٤ء کو "دیوان ذوق" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - کام سے جی چرانے والا، محنت سے بھاگنے والا۔
"ہمارا سب سے کثیرالتعداد اور کثیرالمقاصد شعبہ ہمارے کام چور بھائیوں کا ہے۔"      ( ١٩٨٥ء، قومی ڈائجسٹ، لاہور، مارچ، ١٧٩ )