کاٹھ کباڑ

( کاٹھ کَباڑ )
{ کاٹھ + کَباڑ }

تفصیلات


پراکرت زبان سے ماخوذ اسم 'کاٹھ کے بعد سنسکرت زبان سے ماخوذ اسم 'کباڑ' ملنے سے مرکب بنا۔ اردو میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٩٣٢ء کو "اعجاز لوح" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - فضول سامان، (عموماً) گھر کی بے کار چیزیں۔
"نیچے کے تین کمروں میں کاٹھ کباڑ بھرا ہوا تھا۔"      ( ١٩٨٨ء، صدیوں کی زنجیر، ٢٥٧ )
  • Wooden articles (of furniture);  a promiscuous heap of broken furniture;  stale
  • hard bread