جنگی ترانہ

( جَنْگی تَرانَہ )
{ جَن (ن غنہ) + گی + تَرا + نَہ }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان میں اسم صفت 'جنگی' کے ساتھ فارسی اسم 'ترانہ' بطور موصوف لگنے سے 'جنگی ترانہ' بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٩٨٤ء میں "گرد راہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - رجز یعنی وہ نظمیں جو قبل جنگ پڑھتے ہیں، رزمیہ نظم۔
"یہ گویا ایک جنگی ترانہ تھا جو تیز سے تیز تر ہوتا گیا۔"      ( ١٩٨٤ء، گردراہ، ١١٦ )