جنگی مورچہ

( جَنْگی مورْچَہ )
{ جَن (ن غنہ) + گی + مور (واؤ مجہول) + چَہ }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان میں اسم صفت 'جنگی' کے ساتھ فارسی اسم 'مورچہ' بطور موصوف لگنے سے مرکب توصیفی 'جنگی مورچہ' بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٩٧٣ء کو "پاکستان کا المیہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - وہ جگہ جہاں سے دشمن کا مقابلہ کیا جائے اور خود دشمن کی ضرب سے محفوظ رہ سکے، خندق وغیرہ کے ذریعے بنایا ہوا وہ محفوظ ٹھکانا جہاں سے دشمن کے حملے کا مقابلہ کیا جائے یا دشمن کے خلاف جنگی کاروائی کی جائے۔
"اکتوبر کے آخر میں بھارتی فضائیہ اور بری فوج نے جنگی مورچے سنبھال لیے تھے۔"      ( ١٩٧٣ء، پاکستان کا المیہ، ٢٠٢ )