جنس الاجناس

( جِنْسُ الْاَجْناس )
{ جِن + سُل + اَج + ناس }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان میں اسم 'جنس' کے بعد اس کی جمع 'اجناس' لگا اور اس سے پہلے حرف تخصیص 'ال' لگا اصلاً عربی ترکیب ہے اور اردو میں بطور اسم مستعمل ہے ١٩٣٧ء میں "فلسفۂ نتائجیت" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - وہ چیز جو اسی طرح کی اور بہت سی چیزوں کا مجموعہ یا مرجع ہو، جنسی وحدت۔
"اگر کوئی جنس الاجناس موجود ہو جس کے تحت میں آخر کار تمام اشیا بلا استثنا داخل ہو سکیں تو بس یہی مطلق جنسی وحدت ہو گی۔"      ( ١٩٣٧ء، فلسفۂ نتائجیت، ٧١ )
٢ - جو ہر فرد۔
"نوع انسانی سے لے کرتا جنس الاجناس یعنی (جوہر فرد) ہر شے مجموعہ اعراض ہے۔"      ( ١٩٥٩ء، تجدد امثال، ٨٧ )