جنسی اعضا

( جِنْسی اَعْضا )
{ جِن + سی + اَع + ضا }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم صفت 'جنسی' کے ساتھ عربی سے ماخوذ اسم 'عضو' کی جمع 'اعضا' لگنے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے ١٩٧٠ء میں "برائیو فائیٹا" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - اعضائے تناسل، آلات تناسل۔
"بچے بالعموم اپنے جنسی اعضا سے کھیلتے ہیں۔"      ( ١٩٧٤ء، نفسیات مابعد النفسیات، ١٦ )
٢ - [ نباتیات ]  پودوں کے وہ حصے جن کا تعلق اس جنس یا نوع کی نمو اور پیدائش سے ہو، انگ: Sexual Organs
"ایمبری اوفائیٹا کے کثیر خلوی جنسی اعضا کے گرد اکی حفاظتی دیوار ہوتی ہے۔"      ( ١٩٧٠ء، برائیو فائیٹا، ٢ )