اسم مجرد ( مذکر، مؤنث - واحد )
١ - عقلِ اول، مراد؛ نورِ محمدی صل اللہ علیہ وآلہ وسلم۔
"متعدد صوفی بھی حضرت نبی کریم صل اللہ علیہ والہ وسلم یعنی انسان کامل کو (جن میں صفات حسنہ الٰہیہ کا ظہور ہوا ہے) عقل کل یا "کلام کلمہ" میں سے ممیز نہیں کرتے۔"
( ١٩٦٧ء، اردو دائرہ معارف اسلامیہ، ٤٠٤:٣ )
٢ - مراد: عرش اعظم۔ (نوراللغات)
٣ - [ طنزا ] دانائے کُل بہت دانا۔
وہ ٹھہرے عقل کل تو ہوئے آپ چوتیا کوّا تمہاری عقل میاں کب سے لے گیا
( ١٩٣٨ء، کلیات عریاں، ٦ )
٤ - وہ مشیر جس کے مشورے اور رائے کے بغیر کوئی کام نہ کرسکیں۔
"آغا میر نے میر گلزار علی خاں رفیق الدولہ کو جو شہزادہ کے عقل کل تھے بہ طمع زر ہموار کیا۔"
( ١٩٥٦ء، بیگمات، اودھ، ٩٥ )