عقل کا اندھا

( عَقْل کا اَنْدھا )
{ عَقْل + کا + اَن (ن غنہ) + دھا }

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'عقل' کے بعد 'کا' بطور حرف اضافت لگا کر سنسکرت سے ماخوذ لفظ 'اندھا' لگانے سے مرکب 'عقل کا اندھا' بنا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٨٠١ء کو "باغ اردو" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
١ - بیوقوف، احمق۔
"ظفر عقل کا اندھا تھا، کچھ صبر کرتا، شبہے کی آگ میں نہ جلتا، کوئی صورت نکل آتی۔"      ( ١٩٨٨ء، نشیب، ٢٨٧ )