عقل کا دشمن

( عَقْل کا دُشْمَن )
{ عَقْل + کا + دُش + مَن }

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'عقل' کے بعد 'کا' بطور حرف اضافت لگانے کے بعد فارسی سے ماخوذ اسم 'دشمن' لگا کر مرکب 'عقل کا دشمن' بنا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٨١٨ء کو "کلام انشاء" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - [ طنزا ]  احمق، بیوقوف۔
 مجازی سے جگر کہہ دو، ارے او عقل کے دشمن مقر ہو، یا کوئی منکر، خدا یوں بھی ہے اور یوں بھی      ( ١٩٣٤ء، شعلۂ طور، ٧٣ )