ببانگ دہل

( بَبانْگِ دُہُل )
{ بَباں + گے + دُہْل (د ضمہ مجہول) }

تفصیلات


عرب زبان سے ماخوذ اسم 'دہل' کے ساتھ فارسی اسم 'بانگ' بطور سابقہ لگنے سے مرکب اضافی 'بانگ دہل' بنا پھر فارسی حرف جار 'بَ' بطور سابقہ لگانے سے مرکب 'ببانگ دہل' بنا۔ اردو میں بطور متعلق فعل مستعمل ہے۔ ١٨٧٩ء میں "مرثیہ شمیم" میں مستعمل ملتا ہے۔

متعلق فعل
١ - علی الاعلان، کھلم کھلا، صاف صاف۔
"مولانا محمد علی . صلاے عام دے رہے ہیں اور ببانگ دہل کہہ رہے ہیں۔"      ( ١٩٤٠ء، ہم اور وہ، ٣٢ )