عطر فروش

( عِطْر فِروش )
{ عِطْر + فِروش (و مجہول) }

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'عطر' کے ساتھ فارسی مصدر 'فروختن' کا حاصل مصدر 'فروش' لگانے سے مرکب 'عطر فروش' بنا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٩٣٥ء کو "مہذب اللغات" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - عطر بیچنے والا، عطر کا کاروبار کرنے والا۔
 ترے جاتے ہی وہ چمن نہیں وہ بہارِ سرو سخن نہیں نہ نسیمِ بادہ گسار ہے نہ شمیمِ عطر فروش ہے      ( ١٩٣٥ء، عزیز لکھنوی (مہذب اللغات) )