عصاے پیری

( عَصاے پِیری )
{ عَصاے + پی + ری }

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'عصا' کے بعد 'ے' بطور علامت اضافت لگانے کے بعد فارسی سے ماخوذ اسم صفت 'پیر' کے آخری 'ی' بطور لاحقۂ کیفیت لگانے سے 'پیری' لگا کر مرکب 'عصاے پیری' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٨٧٤ء کو "مہذب اللغات" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - وہ لاٹھی جو بوڑھے استعمال کرتے ہیں یا جس کے سہارے سے چلتے ہیں؛ (مجازاً) بڑھاپے کا سہارا، بوڑھے کا جوان لڑکا۔
"وہ بوڑھا باپ جو اس نوجوان کو عصائے پیری سمجھ کر ست آرزوئیں اپنے دل میں لئے بیٹھا تھا خوب جانتا ہے۔"      ( ١٩٤٦ء، مقالات شروانی، ٣ )