عشق الہی

( عِشْقِ الٰہی )
{ عِش + قے + اِلا (ا بشکل مد) + ہی }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'عشق' کے آخر پر کسرۂ صفت لگانے کے بعد عربی ہی سے اسم 'الٰہی' لگانے سے مرکب بنا۔ عربی سے 'الہ' کے بعد 'ی' بطور ضمیر متصل واحد متکلم لگا کر 'الٰہی' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٩٧٢ء کو "صدرنگ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم مجرد ( مذکر - واحد )
١ - اللہ کی محبت، عشق حقیقی۔
"عشق الٰہی اور حب رسول کا نقشہ دیکھا اس کا مجھ پر بڑا اثر ہوا۔"      ( ١٩٧٢ء، صدرنگ، ١١ )
  • "Love of God"