عشائیہ

( عِشائِیَہ )
{ عِشا + اِیے }
( عربی )

تفصیلات


عشا  عِشا  عِشائِیَہ

عربی زبان سے مشتق اسم 'عشا' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقۂ صفت اور 'یہ' بطور لاحقۂ نسبت لگانے سے 'عشائیہ' بنا۔ اس میں 'ی' ہمزہ سے بدل کر لگائی گئی ہے۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٩٦٦ء کو "جنگ کراچی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : عِشائِیے [عِشا + اِیے]
جمع   : عِشائِیے [عِشا + اِیے]
جمع غیر ندائی   : عِشائِیوں [عِشا + اِیوں (و مجہول)]
١ - رات کا کھانا، ڈنر۔
"محفوظ علی صاحب نے اپنے گھر پر عشائیہ دیا تھا۔"      ( ١٩٨٣ء، خطبات محمود، ٢٨ )