فعل لازم
١ - بھاگنا، لپکنا، تیزی سے چلنا، سرپٹ چلنا۔
"الیکشن کی مصروفیت کے سلسلے میں دوڑنا پڑا۔"
( ١٩٥٢ء، زیرلب، ٢٣١ )
٢ - جاری ہونا، بہنا۔
منج نین جیوں گنگا جمنا پھر پاٹ دونوں دوڑتے کس دھر کہوں یو حال میں جس دھر کہوں نہیں فائدہ
( ١٦٧٨ء، غواصی، کلیات، ١٣٢ )
٣ - [ تصوف ] خیال خدا میں غرق ہونا، اللہ تعالٰی سے لو لگی ہونا، ذکر خدا میں گہرے استغراق میں ہونا۔
"باری کا آسان دوڑتا ہے۔"
( ١٥٩١ء، جانم رسالۂ وجودیہ، ٤ )
٤ - پھیلنا، سرایت کر جانا، بچھنا۔
لو ڈوب گیا پھر بادل میں، بادل میں وہ خط سے دوڑ گئے لو پھر وہ گھٹائیں چاک ہوئیں، ظلمت کا قدم تھرانے لگا
( ١٩٣٣ء، سیف و سبو، ٩٠ )
٥ - اثر انداز ہونا۔
"کس طرح ایک ادب کا اثر دوسرے ادب پر دوڑتا گیا ہے۔"
( ١٩٢٨ء، سلیم (وحیدالدین پانی پتی)، افاداتِ سلیم، ٢٤٠ )
٦ - ترقی کرنا، آگے بڑھنا، مسابقت کرنا۔
گائے اور بچھڑے کو ان میں دوڑ لینے دو ذرا مورچہ کی طرح رہ جائے گا ہو کر پائیمال
( ١٩٨٢ء، ط ظ، ٣٨ )
٧ - حملہ آور ہونا۔
اس سے بچتے تھے قافلے نہ ہزار لاکھ پر دوڑتا تھا ایک سوار
( ١٨٣٣ء، مظہرالعجائب، ١٨٣ )