دم دار

( دُم دار )
{ دُم + دار }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے اسم جامد 'دم' کے ساتھ 'داشتن' مصدر سے فعل امر 'دار' بطور اسم فاعل لگایا گیا ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٧٩٥ء کو دل عظیم آبادی کے دیوان میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - جس کے دم ہو، پونچھ والا۔
 پوچھتے کیا ہو ہمارے خر شملہ دار کو اور تو تعریف کیا کیجیے خر دم دار ہے      ( ١٧٩٥ء، دل عظیم آبادی، دیوان، ١١٥ )
٢ - دم کی طرح کا، لمبا یا نوکیلا، دم کی طرح نکلی ہوئی کوئی شے۔
"نکیلا یا دم دار : جبکہ پتے کا راس نوکدار اور دم کی طرح لمبا ہو مثلاً پیپل۔"      ( ١٩٦٦ء، مبادی نباتیات، معین الدین، ٨٠ )
  • Having a tail
  • tailed