دن دن بھر

( دِن دِن بَھر )
{ دِن + دِن + بَھر }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت سے ماخوذ اسم کی تکرار ہے اس کے ساتھ 'بھرنا' مصدر سے فعل امر 'بھر' لگا کر مرکب بنایا گیا ہے۔ اردو میں ١٩٤٣ء کو "حیات شبلی" میں مستعمل ملتا ہے۔

متعلق فعل
١ - تمام دن، سارا سارا دن، صبح سے شام تک کا وقت۔
"ان باتوں میں کبھی کبھی ان کا دن دن بھر لگ جاتا ہے۔"      ( ١٩٤٢ء، حیات شبلی، ٣٣٣ )
  • Everyday
  • daily
  • always.