دورانیہ

( دَورانِیَہ )
{ دَو (و مجہول) + را + نِیَہ }
( عربی )

تفصیلات


دور  دَورانِیَہ

عربی زبان سے اسم مشتق 'دوران' کے ساتھ 'یہ' بطور لاحقۂ نسبت لگایا گیا ہے۔ اردو میں ١٩٧٩ء کو "کیسے کیسے لوگ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم ظرف زماں ( مذکر - واحد )
جمع   : دَورانِیے [دَو (و لین) + را + نِیے]
جمع غیر ندائی   : دَورانِیوں [دَو (و لین) + را + نِیوں (و مجہول)]
١ - مقررہ وقت، عرصہ عمل، مدت جو کسی کام کے لیے درکار ہو۔
"اس مجموعے کے ہر ڈرامے کا دورانیہ پچیس منٹ سے زیادہ نہیں ہے۔"      ( ١٩٧٩ء، کیسے کیسے لوگ، ٨ )