دو شاخہ

( دو شاخَہ )
{ دو (و مجہول) + شا + خَہ }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے اسم صفت عددی 'دو' کے ساتھ فارسی سے اسم جامد 'شاخ' لگا کر آخر پر 'ہ' بطور لاحقۂ نسبت لگائی گئی ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٧٤١ء کو شاکر ناجی کے دیوان میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - دو شاخ کا، دو شاخوں والا، غلیل کی شکل کا؛ ایسی شکل کا جس میں ایک اصل سے دو فرعیں یا سلسلے مختلف سمتوں میں نکلیں۔
"جن . کاربن ایٹموں کی رنجیری ساخت دو شاخہ ہوتی ہے ان کے نام سے پہلے لفظ نیو (Neo) کا اضافہ کر دیتے ہیں۔"      ( ١٩٨٥ء، نامیاتی کیمیا، ظہیر احمد، ١٠٩ )
٢ - وہ لکڑی جس میں دو شاخیں ہوں۔
"چاہ کے کنارے پر ایک لکڑی دوشاخہ گاڑتے ہیں۔"      ( ١٨٤٦ء، کھیت کرم، ٤٤ )
٣ - ایک عمودی دستے کے اوپر دوشاخوں والی مشعل جس میں زیادہ روشنی کے لیے دو شعلے جلتے ہیں۔
"چچا کے ٹھیئے پر دوشاخہ جل رہا تھا۔"      ( ١٩٦٢ء، ساقی، جولائی، ٤٨ )
٤ - شمع دان جس میں دو شمعیں روشن کی جاتی ہیں۔
"جگہ جگہ نئی وضع کے یک شاخوں دو شاخوں اور فانوسوں میں . کافوری شمعیں روشن ہیں۔"      ( ١٩٢٢ء، انار کلی، ١٠٥ )
٥ - دولخت، دو حصوں میں منقسم۔
"یہ کوچہ یہاں سے شروع ہو کر تھوڑا سا اندر سیدھا چل کر جنوب مغرب کی طرف آڑا ہو گیا اور تقریباً ڈھائی سو درعہ تک پہنچ کر دو شاخہ ہو گیا تھا۔"      ( ١٩٧١ء، اردو مصدر نامہ، ١٠ )
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - گھاس پھونس سمیٹنے کی چھڑ جس میں دو نکیلی شاخیں نکلی ہوتی ہیں۔
"ہندوستانی آلات زراعت ناگر . کانٹے وغیرہ اٹھانے کے دوشاخے، پانی دینے کی ڈوئیاں وغیرہ ہیں۔"    ( ١٩٠٧ء، مصرف جنگلات، ١٦٣ )
٢ - دوشاخوں کا درخت۔
"دوشاخہ عموماً ادنٰی قسم کے پودوں میں شاخیں دو فرعی ہوتی ہیں۔"    ( ١٩٦٤ء، ابتدائی نباتیات، ٢٧ )
٣ - قیدیوں کے گلے میں ڈالنے کا کاٹھ کا شکنجہ۔
"ارکلی خاں نے ان کی گردنوں میں دو شاخے باندھ کر اور قیدی بنا کر سلطان جلال الدین کے پاس بھیج دیا۔"      ( ١٩٦٩ء، تاریخ فیروز شاہی (ترجمہ)، ٢٨٧ )
٤ - سرملانے کا ایک آلہ جس کی دو شاخیں ہوتیں ہیں۔
"تقریباً خالص سر پیدا کرنے کے لیے عام طور سے بجلی سے چلنے والا دو شاخا استعمال کیا جاتا ہے۔"      ( ١٩٦٧ء، آواز، ٤٠٩ )