دو گانہ

( دو گانَہ )
{ دو (و مجہول) گا + نَہ }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے اسم صفت عددی 'دو' کے ساتھ فارسی سے ماخوذ لاحقۂ گانہ جو اعداد کے ساتھ مل کر 'گنا' کے معنی دیتا ہے، لگایا گیا ہے۔ اردو میں ١٦٧٩ء کو "دیوان سلطان (شاہ سلطان ثانی)" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - جڑواں یا دہری چیز۔
"اگر کوئی عورت دوگانہ کیلا کھا لے تو اس کے ہاں جڑواں بچے پیدا ہوں گے۔"    ( ١٩٦٥ء، شاخ زریں، ٦٨:١ )
٢ - دگنا، بہت زیادہ۔
"مختصر یہ کہ ان عضلات پر دوگانہ احساسی تصرف ہوتا ہے۔"    ( ١٩٢٧ء، نفسیات عضوی، ١٨ )
٣ - نماز کی دو رکعتیں، نفلیں، شکرانہ یا عید کی نماز جس میں دو رکعتیں ادا کی جائیں۔
"رات ہوئی، عشا کی نماز کا وقت آیا، رکوع و سجود ہوتے رہے حتٰی کہ نمازی نے ایک موقع دوگانہ ادا کرنے کے لیے نیت باندھی۔"      ( ١٩٨٥ء، روشنی، ١٣٩ )
٤ - دو طرح کا، دو قسموں کا، دوہرا۔
"میرے عزیز عبداللہ! میرا آپ کے ساتھ ایک دوگانہ تعلق ہے۔"      ( ١٩٨٢ء، آتش چنار، ١١١ )
٥ - دو بے تکلف دوست، یک جان دو قالب دوست جب دو عورتوں میں باہم محبت ہو جائے تو ایک دوسرے کو دوگانہ کہتی ہیں، آشنا (برے معنی میں مستعمل)۔
 زنانی کا اس حسن پر برساں نہیں کوئی پڑتی ہے حسینوں کی دوگانہ پہ نظر آج      ( ١٩٢١ء، دیوان ریختی، ٢٩ )
  • Double
  • two together;  of two sorts;  two genuflexions in prayer;  a prayer in which two genuflexions are made;  two intimate friends
  • an inseparable pair.