دنیا زاد

( دُنْیا زاد )
{ دُن + یا + زاد }

تفصیلات


عربی زبان سے اسم مشتق 'دنیا' کے ساتھ فارسی مصدر 'زائیدن' سے فعل امر 'زاد' لگایا گیا ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٨٣٦ء کو "ریاض البحر" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - دنیا دار، دنیا کے دھندوں میں پھنسا ہوا آدمی۔
 الف لیلٰی کی کہانی ہے یہ حالات جہاں ان افسانوں سے بھرے ہیں کان دنیا زاد کے      ( ١٨٣٦ء، ریاض البحر، ١٨٣ )