ڈھلکنا

( ڈُھلَکْنا )
{ ڈُھلَک + نا }
( پراکرت )

تفصیلات


پراکرت زبان سے ماخوذ مصدر ہے جو اردو میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور فعل استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً سب سے پہلے ١٧٤٦ء کو "قصہ مہر افروز و دِلبر" میں مستعمل ملتا ہے۔

فعل لازم
١ - کسی چیز کا لُڑکنا، نیچے آنا، غلطاں ہونا۔
"مٹی اور کیچڑ کی ڈھلوان سے ڈھلکتی ہوئی وہ اُتر کے ندی کے کنارے بیٹھ گئی۔ ندی میں کیچڑ اور غلاظت گویا سطح پر تیر رہا تھا۔"      ( ١٩٤٦ء، آگ، ٤٦ )
٢ - جھک جانا، مائل ہونا۔
"تمھارا کیا اعتبار اِدھر ڈھلکتے ہو کبھی ادھر۔"      ( ١٩٦٨ء،ء مہذب اللغات، ٣٨٩:٥ )
٣ - [ مجازا ]  مر جانا۔
"بڑا آدمی مرے تو اس کی رحلت بڑی 'ح' سے لکھو چھوٹا آدمی ڈھلکے تو چھوٹی 'ہ' سے۔"      ( ١٩٣٦ء، اودھ پنچ، لکھنؤ، ١١، ٩:١٨ )
  • To cause to roll
  • or topple over
  • or fall
  • or slip
  • or slide;  to roll
  • roll down;  to tilt
  • to incline;  to incline (one) to
  • to incite
  • instigate.