ڈھلتی چھاؤں

( ڈَھلْتی چھاؤں )
{ ڈَھل + تی + چھا + اں (و مجہول) }

تفصیلات


پراکرت زبان سے ماخوذ فعل 'ڈھلنا' کے حالیہ ناتمام 'ڈھلتی' (جو بطور اسم بھی مستعمل ہے) کے ساتھ سنسکرت زبان سے ماخوذ اسم 'چھاؤں' ملانے سے مرکب توصیفی بنا (ڈھلتی صفت چھاؤں موصوف) تحریراً ١٨٩١ء کو "ایانی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - ہر لحظہ زائل ہونے والی اور ناپائیدار چیز کی نسبت بولتے ہیں۔
"ڈھلتی چھاؤں یعنی عمر کے پچھلے دور میں تو یہ سانحہ بالکل ناقابلِ تلافی ہوتا ہے۔"      ( ١٩١٩ء، مکاتیبِ مہدی، ١٣٤ )