ڈھکا چھپا

( ڈَھکا چُھپا )
{ ڈَھکا + چُھپا }

تفصیلات


پراکرت زبان سے ماخوذ مصدر ڈھکنا کا حالیہ تمام 'چھپا' (جو بطور صفت بھی مستعمل ہے) کے ساتھ سنسکرت سے ماخوذ فعل 'چُھپْنا' کا حالیہ تمام چُھپا (جو بطور صفت بھی مستعمل ہے) ملانے سے مرکب ہوا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٨٥ء، کو "ترجمہ: روایت اور فن" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
١ - پوشیدہ، مخفی، غیر واضح، مبہم۔
"صاف بات اگر کہی جائے تو اُسے پڑھنے والوں کی سوجھ بوجھ برداشت نہیں کرے گی . یا بیان کے حسن میں فرق آجائے گا یا لذت کم ہو جائے گی ان وجہوں سے بھی یہ ہو سکتا ہے کہ اصل مصنف نے اپنی عبارت کو بھی کس قدر ڈھکا چھپا رہنے دیا ہو۔"      ( ١٩٨٥ء، ترجمہ: روایت اور فن، ١٢٥ )