ڈھلک

( ڈَھلَک )
{ ڈَھلَک }
( مقامی )

تفصیلات


مقامی زبانوں میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اردو میں اپنے اصل مفہوم کے ساتھ دخیل رہا ہے اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے سب سے پہلے ١٦٣٥ء کو "سب رس" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
جمع   : ڈَھلْکیں [ڈَھل +کیں (ی مجہول)]
جمع غیر ندائی   : ڈَھلْکوں [ڈَھل + کوں (و مجہول)]
١ - ڈھب، طرز، ادا، چمک۔
 لاتے نہیں نظر میں غلطانی گہر کو ہم معتقد ہیں اپنے آنسو ہی کی ڈھلک کے      ( ١٨١٠ء، کلیاتِ میر، ٣١٠ )
  • inclining
  • tilting;  rolling
  • rocking;  spilling