ذات پاک

( ذاتِ پاک )
{ ذا + تے + پاک }

تفصیلات


عربی زبان سے اسم جامد ذات کو کسرۂ صفت کے ذریعے فارسی سے ماخوذ اسم صفت پاک کے ساتھ ملانے سے مرکب توصیفی بنا۔ (ذات موصوف اور پاک صفت)۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٩٣٢ء کو مولٰنا شبیر احمد عثمانی کی تفسیر قرآنِ الحکیم میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - مقدس ہستی۔
"اس روز بجز ذاتِ پاک حق تعالٰی کے کسی کو ملک و حکومتِ ظاہری بھی تو نصیب نہ ہو گی۔"      ( ١٩٣٢ء، القرآن الحکیم، تفسیر مولٰنا شبیر احمد عثمانی، ٢ )