ذات گرامی

( ذاتِ گِرامی )
{ ذا + تے + گِرا + می }

تفصیلات


عربی زبان سے اسم جامد 'ذات' کو کسرۂ صفت کے ذریعے فارسی سے ماخوذ صفت 'گرامی' کے ساتھ ملانے سے مرکب توصیفی بنا (ذاتِ موصوف اور گرامی صفت ہے) اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٧٦ء کو "اقبال شخصیت اور شاعری" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - بزرگ و مکرم ہستی۔
"پروفیسر رشید احمد صدیقی کی ذاتِ گرامی کسی تعارف کی محتاج نہیں۔"      ( ١٩٧٦ء، اقبال : شخصیت اور شاعری، (اظہارِ تشکر)، ٣ )