دور کی ملاقات

( دُور کی مُلاقات )
{ دُور + کی + مُلا + قات }

تفصیلات


فارسی زبان سے اسم صفت 'دور' بطور مضاف الیہ کے ساتھ سنسکرت سے ماخوذ حرف اضافت 'کی' لگا کر عربی زبان سے اسم مشتق 'ملاقات' بطور مضاف لگا کر مرکب بنایا گیا ہے۔ اردو میں ١٩٠٨ء کو "قید فرنگ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - دور ہی سے سلام دعا، شاذ و نادر ہی ملنا۔
"کبھی کبھی ان سے دور کی ملاقات بھی ہو جایا کرتی ہے۔"      ( ١٩٠٨ء، قید فرنگ، ٤٣ )