دور کا جلوہ

( دُور کا جَلْوَہ )
{ دُور + کا + جَل + وَہ }

تفصیلات


فارسی زبان سے اسم صفت 'دور' بطور مضاف الیہ اور سنسکرت سے حرف اضافت 'کا' کے ساتھ عربی زبان سے اسم مشتق 'جلوہ' لگا کر مرکب اضافی بنایا گیا۔ اردو میں ١٨٩٧ء کو "خانۂ خمار" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - بہت زیادہ جان پہچان نہ ہونا، معمولی شناسائی۔
"میرے لیے وہ ہمیشہ دور کا جلوہ ہی رہے۔"      ( ١٩٦٧ء، بزم خوش نفساں، ٥٠ )