دور رس نظر

( دُور رَس نَظَر )
{ دُور + رَس + نَظَر }

تفصیلات


فارسی زبان سے مرکب دور رس بطور صفت کے ساتھ عربی زبان سے اسم مشتق 'نَظَر' بطور موصوف لگا کر مرکب توصیفی بنایا گیا ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٩٨٦ء کو "نیم رخ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - دوربین نگاہ، بصیرت والی نظر۔
"اس کی تیز اور دور رس نظر کے سامنے ہر نقاب اٹھتا معلوم ہوتا ہے۔"      ( ١٩٨٦ء، نیم رخ، ١٨ )