دور رس نتائج

( دُور رَس نَتائِج )
{ دُور + رَس + نَتا + اِج }

تفصیلات


فارسی زبان سے مرکب 'دور رس' بطور صفت کے ساتھ عربی زبان سے اسم مشتق 'نتیجہ' کی جمع 'نتائج' بطور موصوف لگا کر مرکب توصیفی بنایا گیا ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٩٨٦ء، کو "جنگ کراچی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - جمع )
١ - تادیر اثر پذیر، ہمہ گیر تاثر والا۔
".جولائی تک کا امریکی دورہ یقیناً دور رس نتائج کا حامل ہو گا۔"      ( ١٩٨٦ء، جنگ، کراچی، ٢٨ جولائی، ٣ )