دور دست

( دُور دَسْت )
{ دُور + دَسْت }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے اسم صفت 'دور' کے ساتھ فارسی سے اسم جامد 'دست' لگا کر مرکب بنایا گیا ہے۔ اردو میں ١٧٩٥ء کو قائم کے دیوان میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - دور دراز۔
 اور وہ تنہا دیارِ چاند سے بھی دور دست جس میں اذاں زیرلب جس میں فغاں غم سے پست      ( ١٩٦٩ء، لا انسان، ١٦٩ )